Homosexuality

اغلام یا ہم جنس پرستی (Homosexuality)

ہوموسیکشوئیل دو لفظوں کا مجموعہ ہے
لفط ہوموز (Homos) یونانی زبان سے وابستہ ہے اور معنی ہے ایک جیسا مطلب (Same) ہے اور سیکشوئیل (Sexual) لاطینی زبان کا اور معنی جنس
واضح ہوا کہ مرد کا مرد یا عورت کا عورت سے جنسی ملاپ ہم جنسیت کے زمرے آتی ہے اس کو مغربی طب میں سدومیت اور فریقین کو سدومی (Sodomite) کہا جاتا ہے
فقیر کی زبان پنجابی ہے تو اسے پنجابی زبان میں لونڈے بازی یا اردو میں اغلام بازی کی اصطلاحات سے پکارا جاتا ہے اگر کسی صاحب کو پنجابی لفظ کی سمجھ نہیں آئی تو اسے ممے سی اے کا لفظ سرچ کرنا ہو گا جس سے اسے مطلب حاصل ہو گا
یہاں یہ بھی واضح کرتا چلو اگر دو عورتیں جنسی ملاپ کرے تو لس بینی زم (Lesbianism) اور اس کے عاملین کو (Lesbinies) کہتے ہیں
بہرحال یہ اس کا تعارف تھا اور تاریخ کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ اس کی ابتداء حضرت لوط علیہ السلام کی قوم کی طرف منسوب ہے
کچھ لوگ جو بالکل جاہل ہیں اگر لفظ جاہل سے آگے کوئی درجہ ہوتا تو بھی میں ان کو ہی کہتا ہے جو اللہ رب العزت کے حکم کو سائنس سے ثابت کرنے پر دلیل مانگتے ہے سو فقیر آرٹیکل لکھنے سے پہلے ہی اپنا عقیدہ یا ایمان واضح کر دے کہ فقیر بطور حکیم بغیر کسی بھی چوں و چرا کے اور دلیل و ثبوت کے دین اسلام کے تمام احکامات کو دل و جان سے قبول کرتا ہے اگر سائنس اسے غلط ثابت کرنے پر دلیل دے تو فقیر اسے رد کرتا ہے اور اس کی ایک مثال یہ دیتا ہے کہ فقیر نے امام غزالی رحمتہ اللہ کی کتاب میں پڑھ کہ خون جگر میں پیدا نہیں ہوتا ہے اور مجھے عجیب لگا مگر طب میں آیا اور جب جدید ریسرچ کا مطالعہ کیا تو واقعی معلوم ہوا کہ جگر میں خون نہیں بنتا حالانکہ مضمون پڑھنے والے احکام کو زیادہ تر معالج حضرات سے یہی سننا پڑھتا ہے کہ آپ کا جگر خون نہیں بنا رہا خیر ہمیں جدید ریسرچ کا مطالعہ کرنا چاہیے اور پرانے علماء کے علم اور اقوال پر غور کرنی چاہیے اور اگر سمجھ نہ آئے تو بدکلامی کی بجائے احسن طریقے سے پوچھنے کی جرات کرنی چاہیے نہ کہ جاہلوں کی طرح اپنی بات پر بضد رہنا ہو حالانکہ چاہیے تو یہ تھا کہ اس کے آپ لوگوں کی مدد کرنے کے ارادہ کی حوصلہ افزائی ہوتی
اللہ رب العزت نے اس عمل کو حرام قرار دے کر منع کیا ہے اور اسی بنا پر قوم لوط کو تباہ کیا گیا اس عمل کو سدومیت کہنے کی وجہ یہ ہے کہ اہل موتفکات یا اصحاب کی بستی کا نام روائتوں میں سدوم آیا ہے اگر اس لفظ کے معنی پر غور کرے تو موتفکات لفظ انتفاک سے مشتق ہے اور اس کے معنی انقلاب کے ہے
راویت ہے کہ جب بستی پر پتھروں کی بارش کی صورت میں عذاب نازل ہوا اور ایک راویت میں ہے کہ بستی کو الٹ دیا گیا اور قرآن پاک میں ان کو اہل موتفکات کہا گیا ہے موجودہ دور میں اس بستی کی لوکیشن اردن میں ہے یعنی فلسطین اور عراق کا درمیانی ایریا،بائیبل کی کتاب میں لفظ سدوم لکھا گیا ہے اور اس کے مطابق یہ علاقہ بحیرہ مردار کے قریب یا پھر تباہ کردیا گیا ہے،یہودیوں کی کتاب تلمود کے مطابق سدوم کے علاوہ بھی چار اور شہر تھے جو سرسبز وشاداب تھے اور جہاں خزاں کا تصور بھی نہ تھا اللہ تعالیٰ نے تمام کو اس قبیح فعل کے سزا میں تباہ و برباد کر دیا ماسوا بحیرہ مردار (بحیرہ لوط)
جہاں تک فقیر نے مطالعہ سے نتیجہ اخذ کیا ہے آثار قدیمہ کے ماہرین اہل موتفکات کی بستیاں کا ددست محل وقوع کا اندازہ نہیں لگا سکے
حضرت لوط علیہ السلام حضرت ابراہیم علیہ السلام کے بھتیجے تھے اور اپنے چچا کے ساتھ عراق، شام، فلسطین، مصر کے علاقوں میں واحدنیت کا درس دیتے رہے نبوت ملنے پر قوم کو اصلاح کا بیڑھ اٹھایا تو قوم ہم جنس پرستی فعل میں ملوث تھی آپ علیہ السلام کا سمجھانا کچھ کام نہ آیا قرآن میں ارشاد پاک ہے
وَلُوْطًا اِذْ قَالَ لِقَوْمِهٖۤ اَتَأْتُوْنَ الْفَاحِشَةَ مَا سَبَقَكُمْ بِهَا مِنْ اَحَدٍ مِّنَ الْعٰلَمِيْنَ
“اور لوطؑ کو ہم نے پیغمبر بنا کر بھیجا، پھر یاد کرو جب اُس نے اپنی قوم سے کہا کیا تم ایسے بے حیا ہو گئے ہو، کہ وہ فحش کام کرتے ہو جو تم سے پہلے دنیا میں کسی نے نہیں کیا؟
وَلُوْطًا اِذْ قَالَ لِقَوْمِهٖۤ اَتَأْتُوْنَ الْفَاحِشَةَ مَا سَبَقَكُمْ بِهَا مِنْ اَحَدٍ مِّنَ الْعٰلَمِيْنَ
“اور لوطؑ کو ہم نے پیغمبر بنا کر بھیجا، پھر یاد کرو جب اُس نے اپنی قوم سے کہا کیا تم ایسے بے حیا ہو گئے ہو، کہ وہ فحش کام کرتے ہو جو تم سے پہلے دنیا میں کسی نے نہیں کیا؟
اسی طرح حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سدومیت کرنے والوں پر لعنت بھیجی اور فرمایا
اللہ اس شخص پر لعنت بھیجتا ہے جو قوم لوط کے عمل میں ملوث ہو
یہاں کچھ کو بھوت سوار ہوتا ہے حوالہ کہ جیسا کہ میں نے چند دن پہلے دیکھا کہ کچھ مسلمان معالج یا سائنس کا بھوت سوار دماغ والے چند لوگ مشت زنی کو صحت کا ضامن بنانے پر تلے ہوئے تھے ان کے لیے حوالہ بھی پیش کر رہا ہو
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص فعل قوم لوط میں ملوث ہو اوپر اور نیچے والے دونوں کو سنگسار کرو اور کسی کو مت چھوڑو (ابن ماجہ)
ہم جنس پرستی میں زمانہ قدیم سے لوگ آج تک مبتلا ہیں اور تاریخی کتب کے مطابق اس قبیح فعل کی حوصلہ افزائی سب سے پہلے یونان نے کیا بلکہ کتب کے مطابق تو یونانیون نے اسے اخلاقی خوبی قرار دیتے ہوئے زمین و آسمان کے قلابے ملا دئیے اور رہی سہی کسر موجودہ مغربی کلچر نے پوری کر دی ان عقل کے اندھوں نے پارلیمنٹ میں اس کی موافقت میں بل پاس کرکے اسے قبیح فعل کو آئینی تحفظ فراہم کر دیا ہے اور اب نوبت یہاں تک پہنچ گئی ہے کہ ہم جنس شادی کو قانونی قرار دے دیا اور اللہ کے حکم کے خلاف کھلی جنگ کا اعلان کر دیا ہے ان ممالک میں سپین، کینیڈا، ہالینڈ اور بیلجیئم شامل ہیں
فاعل مرد اور مفعول مرد کےنقصانات
فقیر بطور معالج شرم کو بالاطاق رکھ کر لکھے گا اور امید بھی کرتا ہے کہ عقلمند اس سے فائدہ اٹھا کر ضرور گناہ سے بچنے کی کوشش کریں گے اور اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ہم سب کو سمجھ و ھدایت دے
علت انبہ کیا مرض ہے؟
اس قبیح عادت کی وجہ سے ہر دو مرد (فاعل و مفعول) ناکارہ ہو جاتے ہیں فاعل نکاح کےقابل نہیں رہتا اورمفعول کا ناپاک جذبہ مفعولیت ساری عمر اس کا پیچھا نہیں چھوڑتا مفعول حضرات کو مقعد کے اندر بےتحاشہ کجھلی اٹھتی ہے جس کوصرف اور صرف کرم منویہ ہی ختم کر سکتے ہیں یہ بےغیرت انسانیت کے نام پر دھبے اپنی ناموس کو پس پشت ڈال کر نوجوانوں کو خود پیسے دےکر ان کو بدفعلی کا بولتے ہیں اور اس کیفیت کو طبی اصطلاح میں علت انبہ کہتے ہے
فاعل مرد
فاعل مرد اس فعل قبیح کی وجہ سےعورت سے جماع کے قابل نہیں رہتا ہے کیونکہ عضومخصوص کےپٹھے سخت ہو جاتے ہیں جبکہ اندام نہانی کی بناوٹ قدرت کی طرف سے ایسی اسفنجی بنائی گئی ہوتی ہے کہ اس میں عضومخصوصہ کا دخول دونوں فریقوں کےلیے سکون و راحت کا موجب ہوتا ہے میرےبزرگوں نےلکھا کہ جماع عورت سے قوت میں اضافہ ہوتا ہے جبکہ مقعد کے راستے جماع سے مقعد کے پٹھوں کی بناوٹ فاعل و مفعول کی دونوں متذکرہ جگہوں کو پتھرا دیتی ہے
عضو تناسل کمزور آگے سے موٹا اور پیچھے سے پتلا ہو جاتا ہے پنیس کی جڑیں کمزور اور سپاری لٹک جاتی ہے جس سے بھر پور ایریکشن نہیں ہو پاتی ہے اور عضو پر مقعد سے لگنے والے گندے تیزابی مادوں کی وجہ سے آبلے پڑ جاتے ہیں جن سے خارش، درد ہوتا ہے
نتیجہ
جب مردانگی دکھانے کا وقت آتا ہے تو متاثرہ فرد کا عضو مخصوصہ اندام نہانی کی دبازت گداز و اسفنجی ساخت کو قبول نہیں کرتا ہے
مفعول مرد کے طبی نقصانات
مقعد کےپٹھوں کی ساخت پاخانہ کو باہر کی جانب دھکیلتی ہے اور پھر اندرونی جانب سکڑ جاتے ہیں لواطت میں اس کےبرعکس عمل ہوتا ہے عضو مخصوصہ کو مقعد کےاندر دھکیلا جانے سے زور اندر کی جانب لگتا ہے جس سے مقعد کے پٹھے ڈھیلے پڑ جاتے ہیں اس کے علاوہ غیرارادی پاخانہ خارج ہونا، زخم، خون رسنا،کجھلی ،عورت سےجماع میں ناکامی
نوٹ
جب عادت پختہ ہو جائے تو ماسوا کرم منویہ کےسکون نہیں پاتا

فاعل کا علاج
اجزاء
کچلہ 125 گرام
بیرونی 80 گرام
دھتورہ 80 گرام
لوبان 80 گرام
گھونگچی 80 گرام
چربی جونک 80 گرام
چربی شیر 80 گرام
نک چکنی 80 گرام
جندبیدستر25 گرام
شیرتھوہر25 گرام
سیماب 25 گرام
زعفران 20 گرام
روغن بلسان 40 ملی لیڑ
سفید پیاز کےپانی میں 2 گھنٹے روز کھرل کریں 15 دن تک
پھر گولیاں بنائیں بذریعہ پتال جنتر تیل نکالیں
طریقہ استعمال.
عضومخصوص پر مالش کریں رات کو انشاءاللہ آرام ہوگا

مفعول کا علاج
اجزاء
نیلا تھوتھا 3 گرام
کافور 3 گرام
گندھک 5 گرام
کمیلا 2 گرام
سمندرجھاگ ۱گرام
ویزلین 86 گرام
میں مرہم بنائیں
طریقہ استعمال
مقعد پر 2 مرتبہ دن میں لگائیں
اس مرض کا علاج بزرگوں نےلکھا ہے کہ علاج سے زیادہ فقرا و درویش کامل کی صبحت زیادہ فائدہ مند ہوتی ہے
نوٹ
جو مریض تیار نہیں کر سکتا یا دوا تیار کرنے میں کس قسم کا مشورہ چاہیے تو پوسٹ پر کمنٹ کر کے پوچھ سکتا ہے انشاءاللہ ہم رہنمائی کرے گے
یا تیار شدہ دوا آرڈر کرنے کے لیے فون نمبر اینڈ واٹس ایپ لنک پر کلک کریں

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *