اسقاط حمل یا اٹھہرا یعنی قبل از وقت حمل گرنا / Miscarriage treatment in urdu
حاملہ عورت کو بچہ پیدا ہونے جیسا درد اور اندام نہانی سے خون نکلنا شروع ہو جانا، اسقاط حمل / اٹھہرا یعنی حمل گرنے کا خطرہ مرض کہلاتا ہے
حکماء حضرات نے امراض کو دو حصوں میں تقسیم کیا ہے
شدید امراض/ Acute Diseases
کہنہ یا پرانا مرض / Chronic Diseases
قدرت جسم کے اندر جمع فضلات کو غیر معمولی طریقہ سے باہر نکالے جیسا کہ بخار، الٹی، منہ میں چھالے پڑنا، وغیرہ تو یہ شدید امراض ہے جو جسم کی صفائی کر کے انسان کو کہنہ امراض سے بچاتے ہیں جبکہ یہی فضلات یا گندے مادے جسم کے کسی حصے میں جمع ہو کر جس جسمانی عضو کو متاثر کرے اسی کے مطابق امراض کا نام دے دیا جاتا ہے بس اسقاط حمل یا اٹھہرا بھی ان میں سے ایک کہنہ مرض ہے ۔
اسقاط حمل / اٹھہرا کی وجوہات
زنانہ اعضائے تولید / Female Reproductive Organs
انہیں اطباء اکرام نے دو حصوں میں تقسیم کیا ہے
خارجی یا باہری اعضائے تولید
عورت کے ازدواجی یا داخلی یا اندرونی اعضائے تولید
دوران علاج یاد رکھیے عورت کے پیڑو کے جوف کے اندر تمام تولیدی اجزاء موجود ہوتے ہیں پیالہ نما کھوکھلی جگہ ہوتی ہے جو کولہے کی ہڈیوں اور ریڑھ کے سرے کے ملاپ سے بنتی ہے یہ اعضاء سخت نہیں ہوتے اور ناں ہی ایک جگہ جمے ہوتے ہیں بلکہ ان میں باہم خاصی لچک ہوتی ہے جس کی بنا پر حمل کے دوران پیٹ کے بڑے ہو جانے پر پھیل کر پیڑو سے باہر نکل آتے ہیں پیڑو کا پردہ
پیری ٹونیم / Peritonium
بیضہ دانیوں یعنی اووریز / Ovaries
بیضی نالیوں/ Fallopian Tubes
رحم / Uterus
کے بالائی حصے کو ڈھانپے ہوتا ہے اور یہاں سے یہ سامنے مثانہ کے اوپر پچھلی جانب مقعد پر سے واپس مڑ جاتا ہے ان میں سے کسی ایک اعضاء میں نقص ہونا اسقاط حمل کا باعث بن جاتا ہے
ایک قابل لیڈی ڈاکٹر یا تجربہ کار دایہ معائنہ کے دوران فنگر کی مدد سے اس کی وضع قطع اور جسامت کا اندازہ بخوبی لگا لیتی ہے مگر موٹی عورت کو جدید ٹیسٹ کے ذریعے مرض کی تشخیص کروا لینی چاہیے
بانجھ عورت کی امراض کی تشخیص کرنے والے لیب ٹیسٹ
ہسٹیروسالپنگوگرام (ایچ ایس جی / Hysterosalpingogram (HSG)
ایکسرے کے ذریعے یہ معلوم کیا جاتا ہے کہ آیا فیلوپیئن ٹیوبز کھلی ہیں اور یوٹرن کیویٹی کی شکل معمول کے مطابق ہے یا نہیں ؟
ٹرانس ویجنل الٹراسونوگرافی / Transvaginal Ultrasonography
الٹراساؤنڈ کے ذریعے رحم اور بیضہ دانی کی جانچ کر کے مرض کی تشخیص کی جاتی ہے
بیضوی ریزرو جانچ / Ovarian Reserve Testing
اس کے ذریعے یہ جانچ کی جاتی ہے کہ وہ اچھی کوالٹی کا انڈا یا انڈے پیدا کر سکتی ہے یا نہیں؟
خون کے ٹیسٹ سے تشخیص مرض معلوم کرنا
تھائیرائیڈ کو متحرک کرنے والا ہارمون (ٹی ایس ایچ) اور پرولیکٹن کی سطح تھائیرائیڈ کے عوارض اور ہائپرپرولیکٹنیمیا / hyperprolactinemia کی شناخت کے لئے مفید ہیں، جو بانجھ پن زنانہ، حیض کی بے ضابطگیوں اور بار بار اسقاط حمل کے مسائل کا سبب بن سکتے ہیں
جن خواتین کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ ان میں ہیرسوٹزم میں اضافہ ہوتا ہے (بشمول چہرے پر بال یا سینے یا پیٹ کے وسط میں)، ڈیہائیڈروپیاینڈروسٹرون سلفیٹ (ڈی ایچ ای اے ایس)، 17-α ہائیڈروکسیپروجیسٹرون کے لئے خون کے ٹیسٹ، اور کل ٹیسٹوسٹیرون پر غور کیا جانا چاہئے
ان کے علاوہ بھی جراحی کا طریقہ کار سے جدید طب میں مرض کی تشخیص کرتے ہیں جس میں ایک روشن دوربین جیسا آلہ جیسے کہ
Hysteroscopy
Laparoscopy
وغیرہ سے بھی معلوم کرتے ہیں
مختصر و مفصل جو فقیر کے بطور معالج تجربات ہے اب وہ بیان کرتا ہو تاکہ ضرورت مند مستفید ہوں
سب سے بڑا عضو رحم / یوٹرس ہوتا ہے بیضی نالیوں/ فلویپین ٹیوبز بازوں کی طرح پھیلی ہوتی ہے بیضی نالیوں کی نچلی سطح کے قریب ان کی بیرونی ثلث میں بیضہ دانی / اووریز موجود ہوتی ہے
رحم، بچہ دانی، وومب یوٹرس یہ عضو دراصل بیضہ انثی اور کرم منویہ کے ملاپ سے بار آور ہونے والے خلیہ فرٹیلائزڈ ایگ / Fertilized Egg کے نشوونما کے لیئے قدرت کی ودیعت ہے جس میں بچہ یا بچی نو ماہ تک استقرار حمل سے پیدائش تک قیام پذیر رہتا ہے یہ ٹھوس عضلات پر مشتمل ہوتا ہے مگر ان میں لچک ہوتی ہے جس کی وجہ سے دوران حمل پھیل اور بعد از حمل سکڑ جاتا ہے
اگر یہ حصے آگے کی طرف جھک جائے تو اینٹی ورژن / Ante Version کہتے ہیں اور اگر خود ہی آگے کو مڑ جائے تو اس عمل کو انٹی فلیکشن / Ante Flexion کہتے ہیں
اس کے بالائی دو تہائی حصے غدودی بافتوں اور مخصوص و اصلی بافتوں کی ایک تہہ سے استر شدہ ہوتے ہیں جو ہارمون اثرات کے واسطے بہت حساس ہوتی ہیں اس تہہ کو دردن رحمہ / اینڈو میڑیم / Endometrium کہتے ہیں یاد رکھیے کہ یہ صرف رحم کے اندر ہوتی ہے اور اس میں بچے کی نشوونما ہوتی ہے
اس کے علاوہ بافت کی باریک تہہ جسے چوڑا رباط / لیگا منٹ / Ligament کہا جاتا ہے یہی تہہ بیضہ دانیوں کو سہارا دیتی ہے اور انہیں غلاف کی مانند ڈھانپے رکھتی ہے اس کے ساتھ ساتھ یہ رحم اور بیضہ دانیوں کے لیئے ضروری خون اور اعصاب کی رسد کو بھی محفوظ رکھتی ہے
نتیجہ
اندرونی اعضائے تولید میں کوئی مرض تشخیص نہ ہو تو
اٹھہرا یا اسقاط حمل خون خراب ہونے پر ہوتا ہے
اعصاب کے کمزوری بھی اس کا موجب ہے
سوال
بعد از حمل بھی بچہ اٹھہرا کی وجہ سے بیمار یا فوت ہو سکتا ہے یا نہیں؟
جاری ہے جلد ہی علاج کا نسخہ اور بقیہ پوسٹ پوسٹ کر دی جائے گی ان شاءاللہ
Assalamualaikum saifi dawakhana
Hum bilkul mayoos ho chuky thy k humein Allah olaad sy nawazy ga q k husband bimar thy aur mujy bohet baar miscarriage huwa aur husband ny new marriage ka decide kr liya is Duran humein saifi dawakhana k bary kisi ny batyea phly two months hum dono ny meds use ki aur umeed hony k baad miscarriage ki saifi dawakhana ki dawa muhafiz hamal 9 months tak use ki aur is Duran ilaj mujy aur Meri Puri family ko kbi zaqeen na huwa k humein child ho ga aur baar baar lady hospital Mai check up karwaty wo har baar humein darety k ye hamal Zia ho jye ga q k phly bhi 6 baar hamal oprtions sy khatem ho jaty hien mager Hakeem Azam Sohail ny her baar humein samjana aur dua karny ko khena aur alhum du illallah ab Allah ny humein Bari payri aur khoobsooret girl bachi atta ki hien aur Mai kaho gi muhafiz hamal saifi dawakhana ki dawa miscarriage k liya sub sy best ho gi zaroor miscarriage waly patient use kary
Thanks saifi dawakhana