Diabetic Erectile Dysfunction _ (ذیابیطس اور مردانہ کمزوری)
شوگر (ذیابیطس) کی وجہ سے ہونے والی مردانہ کمزوری کو ڈائیبیٹک ایریکٹائل ڈسفنکشن _ (ذیابیطسی نامردی) کہا جاتا ہے۔ اردو میں اسے ذیابیطس سے پیدا ہونے والی جنسی کمزوری یا شوگر سے ہونے والی مردانہ کمزوری بھی کہتے ہیں۔
ذیابیطس (شوگر) ایک پیچیدہ میٹابولک عارضہ ہے جو جسم کے تقریباً ہر نظام کو متاثر کرتا ہے۔ ان میں سے ایک سنگین مسئلہ “ذیابیطس کی وجہ سے جنسی کمزوری” (Erectile Dysfunction یا ED) ہے، جو مردوں میں جنسی زندگی کو بری طرح متاثر کر سکتا ہے۔ یہ مسئلہ ذیابیطس کے مریضوں میں عام ہے، لیکن مناسب بیداری اور علاج سے اسے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔
جدید طبی تحقیق کے مطابق، ذیابیطس کے مریضوں میں مردانہ کمزوری (ED) کا خطرہ عام افراد کے مقابلے میں 3 گنا زیادہ ہوتا ہے۔ اگر شوگر طویل عرصے تک قابو میں نہ رہے، تو یہ خطرہ مزید بڑھ جاتا ہے۔ 70 سال کی عمر تک بعض مریض شدید ED کا شکار ہو جاتے ہیں، جہاں دوائیں بھی مؤثر نہیں رہتیں، کیونکہ اعصاب اور خون کی نالیاں مستقل طور پر متاثر ہو چکی ہوتی ہیں۔
جدید طب کے مطابق، جس طرح شوگر کی دو اقسام (ٹائپ 1 اور ٹائپ 2) ہیں، اسی طرح شوگر سے متاثرہ مریضوں کی بھی دو اقسام ہوتی ہیں
ٹائپ 1 ذیابیطس اس میں شوگر خون میں زیادہ ہونے کی وجہ سے مریض جلد ہی اعضائے تناسل کی بیماریوں میں مبتلا ہو کر شدید مردانہ کمزوری کا شکار ہو سکتا ہے۔
ٹائپ 2 ذیابیطس اس میں مریض فوری طور پر جنسی کمزوری محسوس نہیں کرتا، مگر وقت کے ساتھ شوگر کے بڑھنے سے مردانہ کمزوری بتدریج شدید ہوتی جاتی ہے۔
ذیابیطس اور جنسی کمزوری کا تعلق ذیابیطس جنسی کمزوری کا سبب کیوں بنتی ہے؟ ذیابیطس میں بلڈ شوگر کا لیول مسلسل زیادہ رہنے سے خون کی نالیاں اور اعصاب کو نقصان پہنچتا ہے۔ یہی نقصان جنسی عضو تک خون کے بہاؤ کو متاثر کرتا ہے، جس کی وجہ سے عضو تناسل میں سختی برقرار رکھنا مشکل ہو جاتا ہے۔ جبکہ عضو تناسل میں ایک صحت مند انزال کے لیے ضروری ہے کہ اعصابی نظام خون کی نالیوں کو سگنل بھیجے اور وہاں خون کا بہاؤ بڑھے۔ ذیابیطس میں یہ دونوں عمل متاثر ہوتے ہیں تحقیقات کے مطابق، ذیابیطس کے 35-75% مرد مریضوں میں جنسی کمزوری کی شکایت پائی جاتی ہے۔
1.اعصابی نقصان (نوروپیتھی) شوگر لیول زیادہ ہونے سے اعصاب کی حفاظتی تہہ (Myelin Sheath) کو نقصان پہنچتا ہے، جس کی وجہ سے دماغ سے عضو تک سگنلز کمزور پہنچتے ہیں۔ 2.خون کی نالیوں کی تنگی شوگر کی زیادتی خون کی نالیوں کو سخت اور تنگ کر دیتی ہے، جس سے عضو تک خون کا بہاؤ محدود ہو جاتا ہے۔ 3. ہارمونل تبدیلیاں ذیابیطس کے مریضوں میں ٹیسٹوسٹیرون کی سطح کم ہو سکتی ہے، جو جنسی خواہش اور طاقت دونوں کو متاثر کرتی ہے۔ 4. ذہنی تناؤ ذیابیطس جیسی دائمی بیماری کے ساتھ زندگی گزارنا ذہنی دباؤ کا باعث بنتا ہے، جو جنسی کمزوری کو بڑھاتا ہے۔ 5.دیگر مسائل موٹاپا، ہائی بلڈ پریشر، یا کولیسٹرول کا بڑھنا بھی ذیابیطس کے مریضوں میں ED کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔
شوگر سے پیدا جنسی کمزوری کی علامات: کیسے پہچانیں؟ جنسی کمزوری کی صورت میں درج ذیل علامات نمایاں ہوتی ہیں – عضو تناسل میں سختی کا نہ ہونا یا اسے برقرار نہ رکھ پانا۔ – جنسی عمل کے دوران توجہ مرکوز کرنے میں دشواری۔ – جنسی خواہش (Libido) میں واضح کمی۔ – ذہنی دباؤ، شرمندگی، یا تعلقات میں کشیدگی۔
آخری بات ذیابیطس اور جنسی کمزوری کا تعلق گہرا ہے، لیکن اسے خاموشی سے برداشت کرنے کے بجائے علاج کی طرف توجہ دیں۔ یاد رکھیں، یہ صرف آپ کی جنسی صحت نہیں بلکہ پورے جسمانی اور ذہنی توازن کا معاملہ ہے۔ اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کریں، ایک صحت مند غذا اپنائیں، اور مثبت سوچ کے ساتھ اس چیلنج کو قبول کریں۔
سوال شوگر (ذیابیطس) کے باعث عضو تناسل میں ایریکشن نہ ہونا یا جنسی کمزوری کیوں پیدا ہوتی ہے؟ کیا جدید طب کے طریقہ علاج درست ہیں یا نہیں؟
فقیر حکیم محمد اعظم سہیل کے کلینکل تجربات اور حل دراصل شوگر مرض سے جسم میں شکر کی مقدار بڑھ جاتی ہے، جس کے باعث اعصاب اور خون کی نالیاں کمزور اور متاثر ہو جاتی ہیں۔ فقیر حکیم محمد اعظم سہیل کا کہنا ہے کہ پورا جسم ہی کمزور اور متاثر ہوتا ہے، مگر شوگر کے مریض میں خاص طور پر شریانیں متاثر ہو کر سخت اور تنگ ہونے لگتی ہیں۔ اس کے نتیجے میں اعصاب مؤثر طریقے سے اپنے پیغامات دماغ تک نہیں پہنچا پاتے۔ جب انسان کو جنسی خیالات آتے ہیں تو دماغ کے ذریعے یہ پیغامات حرام مغز کی طرف جاتے ہیں، وہاں سے یہ پیغامات عضو تناسل کے اعصاب میں منتقل ہوتے ہیں۔ پھر یہاں سے عضو تناسل سے منسلک خون کی نالیاں یعنی شریانیں پھیلنے لگتی ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ خون جمع ہو سکے۔ یہی عمل مکمل ہونے پر عضو تناسل کی رگیں پھول کر تناو اور اکڑاؤ پیدا کر دیتی ہیں۔ اس کے بعد، انزال منی کے بعد دماغ حرام مغز کے ذریعے پیغام موصول ہونے پر عضو تناسل کو پہلی حالت یعنی نرمی کی طرف لوٹا دیتا ہے۔ اسی طرح جنسی عمل مکمل ہوتا ہے۔
اب جدید طریقہ علاج میں غور کیا جائے تو زیادہ تر لوگ ویاگرا ہی سے علاج کرتے نظر آتے ہیں۔
ویاگرا کیسے کام کرتی ہے؟ ویاگرا معدہ میں جانے کے بعد اپنا اثر پندرہ منٹوں میں شروع کرتی ہے اور سب سے پہلے خون میں شامل ہو کر خون کی گردش اور رفتار کو بڑھا دیتی ہے۔ جب خون کی رفتار بڑھنے لگتی ہے تو دل کی دھڑکن تیز ہو کر دماغی شریانوں کو متاثر کرتی ہیں اور دماغ کو جنسی خیالات پہنچنے کا قدرتی طریقہ کم یا مفقود کر دیتی ہیں۔ اس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ ویاگرا خون کی گرمی اور گردش کو بڑھا کر عضو تناسل کی رگوں کو بھر دیتی ہے، جو کہ طبی اصولوں کے منافی ہے۔ انزال کے بعد یہ تمام اعضائے رئیسہ (دل، دماغ، گردے، جگر) کو بری طرح کمزور کر دیتی ہے۔
سوال مریض پہلے ہی ہر لحاظ سے کمزور ہے، کیا واقعی ویاگرا کی ٹیبلٹ سے بار بار ایریکشن سے تندرست و توانا ہو گا؟ جواب بلکل بھی تندرست نہیں ہو گا۔
سوال تو پھر کیا کرنا چاہیے؟ جواب شوگر کے مریض کی شریانیں اور اعصاب کمزور یا ناتواں ہو جائیں، یا دماغ سے نکلنے والے پیغامات ٹوٹ ٹوٹ کر یا ادھوری حالت میں چلنے سے اعضائے تناسل کا تناو کمزور ہو جائے یا ختم ہو جائے، تو صبر سے قدرتی طریقہ علاج کو اپنانا چاہیے۔
سوال: قدرتی علاج مگر کس طرح؟ جواب اگر فقیر کی باتوں پر عمل کرو گے تو ان شاءاللہ ویاگرا سے جان چھوٹ جائے گی اور قدرتی لطف بھی اٹھاؤ گے۔
پہلی بات: شوگر کو چیک کرتے رہو کیونکہ اگر یہ کنٹرول میں رہے گی تو جنسی طور پر تندرست رہو گے، ان شاءاللہ۔ دوسری بات: مناسب ورزش کی عادت روزانہ اپنانا۔ تیسری بات: اداسی اور تفکرات سے بچنا۔ چوتھی بات: غذا میں اعتدال رکھنا۔
ایستادگی اور جنسی کمزوری کا قدرتی علاج، بغیر سائیڈ ایفیکٹس!
مریضوں شوگر کے جنسی مسائل کا کورس
قیمت: 4350 روپے مدت کورس: 21 تا 40 دن وٹاای ایکس + سفوف مغلظ خاص 3 عدد (مریضوں شوگر کے لیے)
کورس کے فوائد: وٹاای ایکس + سفوف مغلظ خاص (سپیشل تیار کردہ مریضوں شوگر کے لیے) کا استعمال کرنے سے شوگر کی وجہ سے پیدا ہونے والی کمزوری کو دور کیا جا سکتا ہے۔ یہ اعصاب کو طاقت دیتا ہے، دماغ اور جسمانی کمزوری کو دور کرتا ہے، اور ضعف باہ کو ختم کرتا ہے، جس سے عضو تناسل میں ڈھیلا پن دور ہو جاتا ہے اور مباشرت کا دورانیہ بڑھ جاتا ہے۔ تین دن یہ نیچرل ادویات استعمال کرنے کے بعد آپ مردانہ طاقت میں کچھ فرق محسوس کریں گے، بالخصوص رات کے وقت۔ پانچویں اور چھٹے دن ایستادگی یعنی ایریکیشن کا مسئلہ ختم ہو جائے گا، اور سات سے چودہ دن کے بعد جنسی خواہش کی کمی والا مسئلہ تقریباً ٹھیک ہو جاتا ہے۔
دوا آرڈر کرنے کے لیے نیچے دیے گئے فارم کو مکمل پوسٹل ایڈریس کے ساتھ پر کریں، ہمارا نمائندہ آرڈر کنفرم کرنے کے بعد ادویات بھیج دے گا جس سے شفا ہو گی، ان شاءاللہ۔