Mardana Kamzori Ka Ilaj _ Erectile Dysfunction _ نامردی
نامردی میں مرد عضو تناسل کی سختی حاصل کرنے یا برقرار رکھنے میں ناکام ہوتا ہے، جو جنسی عمل کے لیے ضروری ہے، مردانہ کمزوری (جسے ایلوپیتھک میں “امپوٹینسی” کہا جاتا ہے) میں ایک بالغ، بظاہر صحت مند مرد جنسی فرائض ادا کرنے میں ناکام رہتا ہے، اور یہ بانجھ پن سے مختلف ہے کیونکہ بانجھ پن میں تولیدی صلاحیت متاثر ہوتی ہے، لیکن جنسی فعل ممکن ہو سکتا ہے۔
نامردی کی اقسام _ erectile dysfunction
جسمانی ایریکٹائل ڈسفنکشن _ Organic Erectile Dysfunction
نفسیاتی نامردی _ Psychological Erectile Dysfunction
مستقل نامردی _ Chronic Erectile Dysfunction
جسمانی ایریکٹائل ڈسفنکشن _ Organic Erectile Dysfunction
جسمانی ایریکٹائل ڈسفنکشن کی وجوہات
عضو تناسل میں خون کی روانی میں کمی (عروقی مسائل)
ہارمونی خرابی (مثلاً: ٹیسٹوسٹیرون کی کمی)
اعصابی / پٹھوں کے نظام کی خرابی (مشت زنی، غلط کاریوں سے یا مخصوص امراض )
خون کی روانی میں کمی (عروقی مسائل) _ Vascular Issues
خون کی روانی میں کمی (عروقی مسائل) شریانوں کی رکاوٹ یا تنگی کے باعث عضو تناسل تک مناسب خون نہ پہنچنے سے جنسی کمزوری اور ایستادگی کے مسائل پیدا کرتی ہے۔
ہارمونی خرابی (مثلاً: ٹیسٹوسٹیرون کی کمی) _ Low Testosterone
ہارمونی خرابی، جیسے ٹیسٹوسٹیرون کی کمی، مردوں میں جنسی خواہش کی کمی، نامردی، تھکن، پٹھوں کی کمزوری، اور ذہنی دباؤ جیسے مسائل کا سبب بن سکتی ہے، جو عمومی صحت اور جنسی کارکردگی پر منفی اثر ڈالتی ہے۔
اسی طرح اعصابی نظام کی خرابی، پروسٹیٹ یا دیگر سرجری، اور ادویات کے اثرات اعصاب کو متاثر کر کے خون کی روانی اور اعصابی سگنلز کو کمزور کرتے ہیں، جس سے جنسی خواہش میں کمی اور ایستادگی میں مشکلات آ سکتی ہیں، جو نامردی کا سبب بنتی ہیں۔
پہلی وجہ عضو تناسل کی پرورش میں کوئی نقص ہو، یا بعض حالات میں درست پرورش کے باوجود اس میں فساد، انحطاط (ڈی جنریشن) یا طب جدید کے مطابق ہزال (اٹروفی) کا نقص پیدا ہو جائے، جس کی وجہ سے جوان مرد بھی نامرد ہو سکتا ہے۔
دوسری وجہ عضوی عنانت کی وجہ سے زہریلے مادوں کی موجودگی میں ایک یا دونوں خصیے متاثر ہو کر مرجھانے لگیں، جس سے شہوانی طاقت ختم ہو جاتی ہے۔
تیسرے نمبر پر ایسے مریض بھی دیکھے ہیں جن کے خصیے بالکل نہیں ہوتے، اور اس کی وجوہات سے آگاہی نہ ہو سکی، نہ ہی کسی مستند کتاب میں اس کے بارے میں کوئی بات ملی۔
چوتھی صورت میں مرض یا حادثہ اور چوٹ لگنے سے عضو یا خصیہ سوکھ کر نامردی کی علامت پیدا کر سکتا ہے، حالانکہ بعض افراد میں شہوانی جذبات موجود ہوتے ہیں۔
پانچویں شکل میں ہزال نخاعی یعنی لوکوموٹیوواٹیکسا کی وجہ سے شہوانی خیزش تباہ ہو جاتی ہے، اور بطور حکیم آتشک کے مریضوں میں بھی ہزال نخاعی کو ختم ہوتے دیکھا ہے۔
چھٹی بات یہ ہے کہ اگر پٹھے جو نخاع سے اعضائے مخصوصہ تک جاتے ہیں میں نقص ہو جائے تو ردعمل میں نامردی پیدا ہوتی ہے۔ بعض غیر ماہر معالج صرف ادویات پر زور دیتے ہیں، جس کی وجہ سے اکثر ناکامی کا سامنا ہوتا ہے۔
ساتویں طرز میں دماغی ضرب یا سقط سے نائزہ سوکھ کر انتشار میں رکاوٹ پیدا کر کے نامردی کا سبب بنتا ہے۔
آٹھویں وجہ ورم و سوزش کی بنا پر آلہ تناسل کی اجوف یا اسفنجی ساخت میں نقص آنا ہے، جیسے کہ فوطوں کا مرض یا بڑے ہائیڈروسیل فتق کی صورت میں شہوانی خیزش ختم یا ناممکن ہو جاتی ہے۔
نویں شکل میں سوزاکی مرض کا علاج کرنے والی غلط ادویات سے عضو تناسل کے اندرونی حصے، خاص طور پر جڑ کے قریب، کمزور پڑ جاتے ہیں، جس سے نامردی واقع ہوتی ہے کیونکہ انتشار کے وقت پھیلنا موقوف ہو جاتا ہے۔ یعنی پیشاب کی نالی میں جلن یا زخم ہونے کی صورت میں ادویات بہت زیادہ احتیاط سے دی جانی چاہئیں۔
سوال
کچھ لوگ پوچھتے ہیں کہ عضو کے بڑھنے اور پھیلنے سے کون سی چیز روکتی ہے؟
عضو تناسل کے بڑھنے اور پھیلنے میں رکاوٹ ممپس کی بیماری کے اثرات سے ہوتی ہے، کیونکہ ممپس کے باعث خصیے متاثر ہو کر عضو کی ساخت میں خلل ڈال دیتے ہیں، جس سے بڑھنا یا پھیلنا ممکن نہیں رہتا۔
Surat e Anzal: Premature Ejaculation Treatment in Urdu _ سرعت انزال اور جنسی کمزوری کا قدرتی علاج